سب سے اہم بین الاقوامی آبی گزرگاہ کے ساحل پر خلیج فارس کے قومی دن کی تقریبات

بندر عباس، ارنا - ایرانی کیلنڈر میں 10 اردیبہشت یا 30 اپریل کو ایرانی کمانڈروں کے ذریعہ، برطانیہ کی قیادت میں عالمی استکبار کی قوتوں کو جنوبی ایرانی پانیوں سے نکالے جانے کی سالگرہ ہے، اس دن کو خلیج فارس کا قومی دن قرار دیا گیا ہے۔

 اس موقع پر اس مقدس نام کی قانونی حیثیت کے نام پر جس کے بارے میں ایرانی بہت حساس ہیں، جنوبی صوبے ہرمزگان میں مختلف پروگراموں پر عمل کیا گیا۔
تقریباً چار صدیاں قبل آج کے دن (30 اپریل 1622) کو ایرانی ملک کے جنوبی ساحل پر پرتگالی حکومت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوئے، تب سے، ایران اس اسٹریٹجک آبی گزرگاہ کے لیے اہم سیکورٹی فراہم کنندہ رہا ہے۔
24 سال قبل ایران کے ساحل اور جنوبی جزیروں سے پرتگالیوں کو نکالے جانے کی سالگرہ کو قومی دن "خلیج فارس" کے نام سے موسوم کیا گیا، یہ سمندر جو اہم ترین نقشوں اور دستاویزات کے مطابق مستند اور قدیم ہے خلیج فارس (مختلف زبانوں میں) کہلاتا ہے۔
ایران، عمان، عراق، سعودی عرب، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین خلیج فارس کے ساحل پر ہیں۔
 خلیج کا شمالی ساحل مکمل طور پر ایران کے علاقوں میں واقع ہے اور اس طرح ایران اس سمندر پر سب سے زیادہ غالب ملک ہے اور اس کی سلامتی کا سب سے طاقتور عنصر ہے۔
خلیج اور اس کے ساحل، تیل اور گیس کے بھرپور وسائل کی بدولت بین الاقوامی سطح پر ایک اہم اور اسٹریٹجک آبی گزرگاہ تصور کیے جاتے ہیں۔
خلیج فارس کے نام کی ایک طویل تاریخ ہے اور اگرچہ حالیہ برسوں میں خلیج کے جنوبی حصے کے کچھ چھوٹے ممالک نے اس کا نام غلط بنانے اور خلیج عرب جیسے غلط تاثرات استعمال کرنے کی ناکام کوشش کی ہے، لیکن دستاویزات اور تاریخی نقشے اتنی زیادہ کہ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی۔
خلیجی خطے میں سب سے اہم دفاعی اور فوجی طاقت کے طور پر، ایران کو علاقے کے کنٹرول اور سیکورٹی میں بالادستی حاصل ہے، جو خلیج فارس سے متصل عرب ریاستوں کو خام تیل کی برآمد کا اہم راستہ ہے۔
تیل کی عالمی ترسیل کا کم از کم ایک تہائی خلیج فارس اور آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .